ویب سائٹ پالیسی

قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کی ویب سائٹ پالیساں

یہ قومی کونسل برائے اردو زبان کی آفشیل ویب سائٹ ہے جس کو نیشنل انفارمیشن سنٹر (NIC)نے ڈئزائن ، ڈپولپ اور ہوسٹ کیا ہے۔ یہ ویب سائٹ عوام کو جانکاری فراہم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ اس ویب سائٹ کےذریعہ یہ کوشش کی گئی ہے کہ بھروسہ مند، وسیع اور سچی اطلاع دی جائے۔ مختلف جگہوں پر ہائپرلنک دئیے گئے ہیں تاکہ حکومت ہند کے دوسرے پورٹل ، ویب سائٹ سے رابطہ قائم کیا جاسکے: اس ویب سائٹ پر جو متن پیش کیے گئے ہیں وہ اس شعبہ کے گروپوں کے اجتماعی غور وفکر کا نتیجہ ہیں۔ ہماری کوشش ہوگی کہ اس ویب سائٹ کی افادیت میں لگا تار اضافہ کیا جائے اور اس کے متن ڈیزائن اور ٹیکنالوجی کی سطح پر مسلسل ENRICH کیا جائے۔

ہائپرلنک پالیسی

اس ویب سائٹ کےکئی جگہوں پر آپ کو دوسرے ویب سائٹس ، پورٹلس لنک (تعلق ، کنکشن ) ملیں گے یہ تعلق یالنک آپ کی آسانی کے لیے دئیے گئے ہیں قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان دوسرے ویب سائٹس پر موجود متن اور ان کے معتبریت کے لیے ذمہ دار نہیں ہے اور نہ ہی ان پر موجود خیالات کی حمایت کرتی ہے۔ ان لنکس کی موجودگی یا ان کا اندراج کے معنی یہ نہیں سمجھ لینا چاہیے کہ اُن کی حمایت بھی کی جاتی ہے۔ ہم اس بات کی ضمانت ، اکاؤنٹی نہیں دیتے کہ یہ لنک سبھی وقت کام کریں گے اور ان متعلقہ صفحات کو دستیاب کرانے میں ہمارا کوئی عمل دخل بھی نہیں ہے۔ ہمیں اس بات پر اعتراض نہیں ہے کہ براہ راست آپ اس ویب سائٹ پر موجود اطلاع سے خود کو جوڑیں ۔ اس کے لیے کسی پیشگی اجازت نامہ کی بھی ضرورت نہیں ہے۔ البتہ ہم یہ چاہیں گے کہ آپ ہمیں اس پورٹل سے جڑے ہونے کے متعلق آگاہ کریں تاکہ اس میں کوئی تبدیلی یا اضافہ ہوتو وہ آپ کو باخبر کیا جاسکے۔اس کے ساتھ ہی ہم اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ آپ ہمارے صفحات کو فریم کرکے اپنے ویب سائٹ پر اپ لوڈ کریں ۔ اس ویب سائٹ یوزر کے نئے کھولنے والے ونڈو میں ہی لوڈ کیا جانا چاہیے۔

کاپی رائٹ پالیسی۔

اس پورٹل میں دسیتاب مواد کو ہمیں میل کے ذریعہ باضابطہ اجازت نامہ کے بعد بغیر کسی خرچ کے حاصل کیا جاسکتا ہے۔ لیکن مواد کو صحیح طریقے سے پیش کرنا چاہیے۔ او راس کو تحقیری انداز یا غلط پس منظر میں استعمال نہ کیا جائے جب بھی مواد کو شائع کیا جائے یا دوسرے کو دیا جائے واضح طورپر بنیادی ماخذ کا ذکرکیا جائے۔ لیکن مواد کو دوبارہ سے پیش کرنے کے اجازت نامہ کا اطلاع اس کسی بھی مواد پر نہیں ہوگا جو کہ کسی تیسری فریق کا پی رائٹ امانت ہے ایسے مواد کو شائع کرنے، حاصل کرنے کی منظوری متعلقہ شعبہ یا کاپی رائٹ حق دار سے ہی حاصل کیا جاسکتا ہے۔

پرائیویسی پالیسی

قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان بذات خود آپ سے خصوصی نجی اطلاع مثل نام ، فون نمبر ہماری، میل پتہ)، جس سے آپ کی انفرادی شناخت ظاہر ہوسکے، حاصل نہیں کرتی، اگر کونسل آپ سے نجی جانکاری کے لیے درخواست کرتی ہے تو آپ کو اس مخصوص مقصد کی جانکاری دے دی جائے گی، جس کےلیے آپ سے اطلاع لی جارہی اور اس کے لیے مناسب اقدام اٹھائے جائیں گے تاکہ آپ کے نجی اطلاع کو محفوظ رکھا جاسکے، ہم اپنی ویب سائٹ پر کوئی انفرادی پہچان والی جانکاری نہ ہی کسی سے ساجھا کرتے ہیں اور نہ ہی ا س کو فروخت کرتےہیں اور نہ کسی تیسرے فریق (پبلک ، پرائیویٹ کو دیتےہیں۔اس ویب سائٹ کو فراہم کی گئی جانکاری کو نقصان، غلط استعمال غیر منظوری شدہ دسترس، انکشاف، تبدیلی یا بربادی سے حفاظت کی جائے گی، تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ ہم یوزر کے متعلق چند مخصوص اطلاع مثل انٹرنیت پروٹوکول (IP)پتہ ڈمین کا نام، براؤزر ٹائپ، آپریٹنگ سسٹم، تاریخ اور وقت او رجن صفحات تک تررسائی حاصل کی ہے، جمع کر حاصل کرتے ہیں، ہم اس بات کی اس وقت تک کوشش نہیں کرتے کہ ان پتہ کو انفرادی دسترس حاصل کرنے والے یوزرس سے مثلا ئیں، جب تک ویب سائٹ کو نقصان پہنچانے کے کوشش سامنے نہیں آتی۔

شرائط وضوابط

اس ویب سائٹ کی ڈیزائننگ نیشنل انفارمیشن سنٹر نے کی ہے اور یہی ادارہ اس کو ہوسٹ ، چلاتا کرتا ہے۔ ویب سائٹ کے متن مواد کو قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نے فراہم کی ہے۔ گوکہ اس بات کی پوری کوشش کی گئی ہے کہ اس ویب سائٹ کے مواد صحیح اورتازہ ہوں، لیکن اس کو قانون کا بیان یا اس کو قانونی مقصد کے لیے تعبیر یا استعمال نہ کیا جائے ۔ کسی بھی Ambiguity ، شک کی حالت میں استعمال کرنے والے (یوزرس) کو صلاح دی جاتی ہے کہ وہ تصدیق ، جانچ کے لیے سکریٹریٹ اور ، یا دوسرے ذرائع سے مناسب ، برمحل پیشہ ورانہ صلاح حاصل کریں ۔ کسی بھی صورت میں یہ سکریٹریٹ (ادارہ)کسی بھی خرچ ، نقصان بشمول بغیر حد غیر براہ راست یا نتیجتاً نقصان یا بربادی یا کسی خرچ، نقصان یا جو کچھ بھی بربادی اس کے نتیجے میں ہو، خواہ استعمال کا نقصان ، ڈاٹا یا اس ویب سائٹ کے استعمال کے نیچے میں، کےلیے ذمہ دار ہوگا۔ یہ شرائط اور حالات ہندوستانی قوانین کے مطابق نافذ ہوں گے۔ ان شرائط وضوابط ، حالات کے تحت پیدا ہونے والے کی چارہ جوئی ہندوستان عدلیہ کے ماتحت ہوگا۔ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کسی بھی تیسرے فریق کے ویب سائٹ جس پر اس کے متن کسی بھی شکل یا طریقے میں رکھے گئےہیں، کے لیے جوابدہ نہیں ہے۔