1970 کے بعد افسانے میں عورت (ایک مختصر جائزہ) مضموڹ نگار نگار عظیم
1970 کے بعد افسانے میں عورت (ایک مختصر جائزہ) نگار عظیم عورت قدرت کی ایک ایسی شاہکار تخلیق ہے جو خود ایک خالق کی حیثیت رکھتی ہے۔ اپنی بے لوث
1970 کے بعد افسانے میں عورت (ایک مختصر جائزہ) نگار عظیم عورت قدرت کی ایک ایسی شاہکار تخلیق ہے جو خود ایک خالق کی حیثیت رکھتی ہے۔ اپنی بے لوث
قاضی عبدالستار کا ایک شاہکار تاریخی افسانہ مظفر حسین سید قاضی عبدالستار، اردو ادب کے اہم ترین تاریخی افسانہ و ناول نگار ہیں،جی ہاں! یہ دعویٰ درست ہے۔ دلیل اس
اردو غزل اور علم کونیات (Cosmology) ای آر محمد عادل انسان ایک حسّاس ذہن لے کر اس کائنات میں آیاہے اور اپنے گردوپیش میں مشاہدات کرتا رہا ہے۔ جب وہ
برسبیل آغاحشر کاشمیری محمد شاہد حسین تلخیص آغا حشر کاشمیری ڈراما نگار کے ساتھ ساتھ با شعور ڈائریکٹر، بے مثال خطیب، کامیاب مناظر اور بلند پایہ شاعر بھی تھے۔ آغا حشر
منٹو کا ناول’بغیر عنوان کے‘ ایک تنقیدی محاسبہ امتیاز احمد علیمی :تلخیص اردو فکشن میں پریم چند کے بعد جو نسل ابھر کر سامنے آئی ان میں کرشن چندر، بیدی،
ظفر پیامی کے ناول ’فرار‘ کے نمائندہ کردار ہمانشو شیکھر ظفر پیامی کا شمار ایک اہم اور معتبرناول نگاروں میں ہوتاہے۔ وہ ترقی پسند تحریک سے بھی وابستہ رہے ہیں۔
خود آگہی کا سفر: نسائی شعری آواز شاذیہ عمیر اردو ادب کے آٹھ سو سا لہ شعری سفر کی تاریخ میں ’عورت‘ کا وجود بطور موضوع حاوی رہاہے۔ اس کے
رامائن کا منظوم اردو ترجمہ نسیم احمد نسیم ترجمہ نگاری ایک ایسا فن ہے جس کے بغیر دوسری زبانوں کے علوم و فنون سے استفادہ نہیں کیا جاسکتا۔ اس کے
سیماب اکبرآبادی: ایک فراموش کردہ انقلابی شاعر پروفیسر اسلم آزاد ہرادب اپنے عہد کا ترجمان اور مفسر ہوتاہے۔ وہ انسانی زندگی کاآئینہ دار ہوتاہے اور تہذیب و ثقافت کا عکاس۔
ولی دکنی ابن کنول کبھی کبھی یوں ہوتا ہے کہ کسی زبان، کسی مذہب یا کسی تہذیب کی ابتدا ایک خاص مقام یا علاقہ میں ہوتی ہے، لیکن بعض وجوہات