جدوجہد آزادی میں اردو صحافت کا کردار: اسدرضا
اردو صحافت کی200 ویں سالگرہ سارے ہندوستان میں زور شور سے منائی جارہی ہے۔ اس موقع پر جدوجہد آزادی میں اردو صحافت کے کردار پر روشنی ڈالنا بے حد
اردو صحافت کی200 ویں سالگرہ سارے ہندوستان میں زور شور سے منائی جارہی ہے۔ اس موقع پر جدوجہد آزادی میں اردو صحافت کے کردار پر روشنی ڈالنا بے حد
1. آزادی کا سفر1857 تا1947،سردار محمداکرم بٹرصاحب، المدینہ لائبریری ٹیم 2. آزادی کی کہانی انگریزوں اوراخباروں کی زبانی، غلام حیدر، نیوڈیر آرٹ پرنٹرس،نئی دہلی1987 3. آزادی کی نظمیں،سبط حسن،لکھنؤ1940 4.
ادبی رسالہ نکالنے کے لیے ایڈیٹر میں تین بنیادی خصوصیات کا ہونا ضروری ہے۔ ایک وہ ادب کی تمام اصناف… غزل،نظم، افسانہ، انشائیہ، مزاحیہ، طنزیہ، ناول، تنقید اورتحقیق کا ارفع شعور
تنقید کسی شے کی خوبی اور خامی کے مابین تفریق کرنے کا شعور ہے۔اسے ادنیٰ واعلیٰ،کھرے اور کھوٹے میں تمیز کرنے کا ہنربھی کہہ سکتے ہیں۔ایک تنقید نگار نہ
اردو زبان و ادب سے واقفیت رکھنے والوں کے لیے لفظ تصور نیا یا اجنبی سا نہیں، جابہ بجا تحریرو مکالمہ میں اس کا استعمال دیکھنے کو ملتا ہے، اردومیں
کسی بھی زبان کے اخبار اپنے مواد کے لحاظ سے متعلقہ معاشرے کے ذہنی تفوق یا اس کے تنزل کی علامت ہوتےہیں جبکہ اس میں مستعمل زبان اس بین
بہادر شاہ ظفر کی صوفیانہ شاعری کے سلسلے میں کوئی رائے قائم کرنے سے قبل اس بات کا ذکر کردینا ضروری ہے کہ بہادرشاہ ظفر کوئی بلند مرتبہ صوفی، معرفت
حیرت فرخ آبادی سے حیرت کا تعلق اس قدر ہے کہ ان کا اصل نام جیوتی پرساد مشر تھا۔ وہ عیسائی مذہب کے پیرو کار تھے اورانگریزی کے استاد۔ان سب
یہ مضمون تین ذیلی عنوانات میں منقسم ہوا ہے: )الف) صوفی اور تصوف کی تعریف (ب) تصوف کے درجے (ج)اردو شاعری میں تصوف کی رنگارنگی )الف)
رومانیت کا لفظ رومان سے نکلا ہے۔رومان کو فرانسیسی زبان میں رومانس اور لاطینی زبان میں رومانکا کہتے ہیں۔عربی و فارسی زبان میں اس کے الگ الگ مفاہیم نظر آتے