ہندوستان میں بچو ں کا سائنسی ادب – مضمون نگار : عبدالودود انصاری
ہندوستان میں بچو ں کے ادب کی بات کی جاتی ہے تو قدرے اطمینان سا ہوتا ہے کہ لکھنے والے لکھ رہے ہیں چاہے وہ نثر ہو یا نظم
ہندوستان میں بچو ں کے ادب کی بات کی جاتی ہے تو قدرے اطمینان سا ہوتا ہے کہ لکھنے والے لکھ رہے ہیں چاہے وہ نثر ہو یا نظم
اردو زبان اپنی خوبصورتی اور شیرینی کے ساتھ ساتھ سائنسی موضوعات کی پیچیدگیوں اور اس کے مشکل مسائل کو بیان کرنے کی بھی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ سائنس کو
دنیا کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو ہر چھوٹی بڑی تحریک کے پس منظر میں صنف نازک کا دست عمل کارفرما نظر آتا ہے بظاہر وہ منظر عام پر نہیں
مہاراشٹر کی سنت شاعرات میں مہادسییا، مکتا بائی، بیابائی وغیرہ کے ساتھ بہینا بائی چودھری ایک اہم نام ہے۔ وہ سنت تکارام کی شاگر د تھیں۔ ان کی پیدائش
نامور شاعر و ناقد پروفیسر لطف الرحمن (2013-1941) کو دنیائے شعر و ادب میں منفرد حیثیت حاصل تھی۔ان کا وطنی اور آبائی تعلق شمالی بہارکے مشہور ضلع دربھنگہ سے
جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ زبان اردو کو بھی ریاست کیرالہ میں ایک الگ حیثیت حاصل ہے۔ اس سلسلے میں مجھے یہ کہتے ہوئے بڑا فخر محسوس ہو
منظر کاظمی کا شمار بہار کے اہم افسانہ نگاروں میں ہوتا ہے۔ انھوں نے اپنے افسانوی سفر کا آغاز بیسویں صدی کی چھٹی دہائی سے کیا۔ ان کا
شمالی ہند میں اُردوصحافت کاآغاز1837 ہی میں ہوگیاتھا؛اور مرزا پور (بنارس) سے اردو کاپہلا رسالہ ’خیر خواہ ہند‘ 1837 میں ایک عیسائی پادری آرسی ماتھر کی ادارت میں نکلنا
مجروح سلطان پوری صفِ اول کے غزل گوشاعر ہونے کے ساتھ ساتھ جدید اردو شعرا میں ممتاز مقام کے حامل ہیں۔ اردو کے جن شعرا نے خدا داد صلاحیت
سہرسہ ضلع، بہار کے 39 ضلع میں سے ایک ہے۔ سہرسہ شہر،ضلع سہرسہ کا انتظامیہ ہیڈ کوارٹر بھی ہے۔ کوسی ڈیویزن کا ایک حصہ اور کوسی کمشنری کا ہیڈ