تنقید نگاری کا فن:سید نفیس دسنوی
تنقید کسی شے کی خوبی اور خامی کے مابین تفریق کرنے کا شعور ہے۔اسے ادنیٰ واعلیٰ،کھرے اور کھوٹے میں تمیز کرنے کا ہنربھی کہہ سکتے ہیں۔ایک تنقید نگار نہ
تنقید کسی شے کی خوبی اور خامی کے مابین تفریق کرنے کا شعور ہے۔اسے ادنیٰ واعلیٰ،کھرے اور کھوٹے میں تمیز کرنے کا ہنربھی کہہ سکتے ہیں۔ایک تنقید نگار نہ
اردو زبان و ادب سے واقفیت رکھنے والوں کے لیے لفظ تصور نیا یا اجنبی سا نہیں، جابہ بجا تحریرو مکالمہ میں اس کا استعمال دیکھنے کو ملتا ہے، اردومیں
کسی بھی زبان کے اخبار اپنے مواد کے لحاظ سے متعلقہ معاشرے کے ذہنی تفوق یا اس کے تنزل کی علامت ہوتےہیں جبکہ اس میں مستعمل زبان اس بین
بہادر شاہ ظفر کی صوفیانہ شاعری کے سلسلے میں کوئی رائے قائم کرنے سے قبل اس بات کا ذکر کردینا ضروری ہے کہ بہادرشاہ ظفر کوئی بلند مرتبہ صوفی، معرفت
حیرت فرخ آبادی سے حیرت کا تعلق اس قدر ہے کہ ان کا اصل نام جیوتی پرساد مشر تھا۔ وہ عیسائی مذہب کے پیرو کار تھے اورانگریزی کے استاد۔ان سب
یہ مضمون تین ذیلی عنوانات میں منقسم ہوا ہے: )الف) صوفی اور تصوف کی تعریف (ب) تصوف کے درجے (ج)اردو شاعری میں تصوف کی رنگارنگی )الف)
رومانیت کا لفظ رومان سے نکلا ہے۔رومان کو فرانسیسی زبان میں رومانس اور لاطینی زبان میں رومانکا کہتے ہیں۔عربی و فارسی زبان میں اس کے الگ الگ مفاہیم نظر آتے
پریم چنداردو فکشن کی دنیا میں سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔اصل نام دھنپت رائے،قلمی نام نواب رائے پھر بمبوق اور آخر میں پریم چند کے نام سے ادب
دورِ قدیم سے ہی سر زمینِ ہند ایسے صوفی سنتوں کا مسکن رہی ہے جو انسانی تعصبات و تفریقات کو مٹانے کی غرض سے وقتاً فوقتاً دُنیا میں آتے رہے۔
تیرہویں صدی کی ابتدا میں مسلمانوں کی سلطنت قائم ہونے کے بعد شمالی ہند میں بھکتی کے لیے اور بھی سازگار ماحول پیدا ہوا۔ رامانج کے سلسلے کے مشہور