تلنگانہ میں اردو کا منظرنامہ:شمس الہدی دریابادی
ہندوستان متعددزبانوں، تہذیبوں اور نسلوں کا ملک ہے۔کثرت میں وحدت یہاں کی بڑی خوبی ہے۔ظاہر ہے کہ کثیر لسانی ملک میں لنگوافرینکا کے طور پر رابطہ کے لیے کسی
ہندوستان متعددزبانوں، تہذیبوں اور نسلوں کا ملک ہے۔کثرت میں وحدت یہاں کی بڑی خوبی ہے۔ظاہر ہے کہ کثیر لسانی ملک میں لنگوافرینکا کے طور پر رابطہ کے لیے کسی
قاضی عبدالودوداس عہدآفریں اور عبقری شخصیت کا نام ہے جس پر نازاں وفرحاں ہونا باعثِ افتخار ہے۔ علم وفضل، ذہانت وفطانت،عالمانہ شان وشوکت اوراعلیٰ علمی وادبی کارناموں کی بدولت قاضی
ناول افسانوی نثر کی ایک مقبول صنف ہے جس کا براہ راست تعلق حقیقی زندگی سے ہوتا ہے۔اس میں پیش کردہ واقعات وکردار انسانوں سے متعلق ہوتے ہیں۔ پروفیسر بیکر
ماحولیاتی انحطاط اور موسمیاتی تبدیلی عالمی مظاہر ہیں جہاں دنیا کے ایک حصے میں ہونے والے اقدامات پوری دنیا کے ماحولیاتی نظام اور آبادی کو متاثر کرتے ہیں۔ اندازے بتاتے
ہمارا پیارا قدیم و عظیم ملک ہندوستان، مختلف مذاہب اور مختلف زبان بولنے والواں کا ایک خوبصورت گلدستہ ہے۔اس میں کئی ریاستیں ہیں اور سیکڑوں زبانیں اور بولیاں بولنے والے
سرونج کے ادبی ماحول کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جس وقت میر تقی میر کی شاعری کا ڈنکا بج رہا تھا، انھیں دنوں سرونج میں مرمت
حنیف نقوی کا شماراردو کے نامور محققین میں ہوتا ہے۔ انھوں نے مختلف میدانوں میں کارہائے نمایاں انجام دیے،لیکن میدان تحقیق ان کا سب سے پسندیدہ میدان رہا، اردو کے
ہندوستانی معاشرے میں علم، تعلیم اور تعلیمی اداروں کی ایک فلسفیانہ اور سماجی تعبیر رہی ہے۔ لمبے عرصے تک ہندوستان میں تعلیم کو انسان کی تعمیر اور اس کی ترقی
تاریخ ہند میں دہلی کا مقام جہاں سیاسی نقطۂ نظر سے بلند ہے کہ اسے طویل مدت تک دارالسلطنت ہونے کا شرف ملا جو اسے اب تک حاصل ہے، وہیں
بچوں کا ادب‘لکھنے کی کیا ضرورت ہے؟ اس کا سیدھا سا جواب یہ دیا جا سکتا ہے کہ ماہرین ادب اطفال نصیحت آموز کہانیوں، شاعری اور مضامین کے ذریعے بچوں