آزادیِ ہند میں اردو زبان و ادب کا کردار ناقابلِ فراموش: پروفیسر شیخ عقیل احمد
نئی دہلی:قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان میں آج 77 ویں یوم آزادی کی مناسبت سے پرچم کشائی کی تقریب منعقد کی گئی۔ اس موقعے پر قومی اردو
نئی دہلی:قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان میں آج 77 ویں یوم آزادی کی مناسبت سے پرچم کشائی کی تقریب منعقد کی گئی۔ اس موقعے پر قومی اردو
اردو ادب کے اہم محققین، تنقید نگاروں اور دانشوروں میں ڈاکٹر تنویر احمد علوی (1923-2013) کی شخصیت ہمہ جہت ہے آپ وسیع المطالعہ ذہن کے مالک ہونے کے ساتھ ایک
شاداب رضی نے 12؍ جنوری 1955ء میں آنکھیں کھولیں۔ وہ بچپن ہی سے ذہین تھے۔ ربّ قدیر نے انھیں بے پناہ ذہانت وفطانت سے نوازا تھا۔ ابتدائی تعلیم کے
شاعری ہمارے احساسات کا آئینہ ہے اور اس کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ شاعر اپنی مختصر سی غزل کے ایک ایک شعر میں ایک کائنات سمو دیتا
نگارستان لکھنؤ میں واقع ’انجمن ترقی پسند مصنّفین‘ کے پہلے، منعقد کل ہند سطح کے اجلاس کی کارروائی شروع ہوا چاہتی تھی۔ ہال سامعین سے کھچاکھچ بھرا تھا،کیونکہ اس
ناول ایک ایسانثری قصہ ہے، جس میں زندگی کی تمام تر سچائیاں تخیل اور فن کی آمیزش کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔ ناول اور افسانے میں بنیادی فرق یہی
سید عابد حسین ’قومی تہذیب کا مسئلہ ‘ میں زبان کی تشکیل اور اس کے مزاج کے تعین کے بارے میں لکھتے ہیں ’’مشترکہ زبان کی حیثیت کسی زبان میں
بیسویں صدی عیسویں میں تدوین متن ایک شعبے کی حیثیت سے ادب میں متعارف ہوا۔اس شعبے نے اپنے تہذیبی و تمدنی عرفان کو برقرار رکھنے کے لیے قدیم علمی و
نویں اور دسویں صدی ہجری میں گجری روایت کی ایک مقبول و معروف صنف کا نام ’جکری‘ہے۔ شیخ بہاو الدین باجن نے سب سے پہلے اس صنف سخن کو
ہندوستان کو زبانوں کا عجائب گھر کہا جاتا ہے۔ ہندوستان میں بولی جانے والی زبانوں میں اردو کو وہ مقبولیت حاصل ہے جو کم زبانوں کے حصے میں آتی ہے۔