خواب رو اور جوگندرپال کا فن
تاریخی اعتبار سے تقسیم کے نتیجے میں جو فکشن رقم کیے گئے اس کا کینوس بہت وسیع ہے۔ یہ ہندو مسلم فساد، بے گھری، ہجرت کا کرب، مسلم اکثریت جو
تاریخی اعتبار سے تقسیم کے نتیجے میں جو فکشن رقم کیے گئے اس کا کینوس بہت وسیع ہے۔ یہ ہندو مسلم فساد، بے گھری، ہجرت کا کرب، مسلم اکثریت جو
اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ کلیم الدین احمد ایوان اردومیں اپنے تنقیدی نظریات اور جرأت مندانہ افکار واظہار کے ساتھ اس طرح داخل ہوئے کہ
بیسویں صدی میں کلکتے کی شعری فضا میں جو نام آفتاب بن کر ابھرا وہ وحشت کلکتوی کا ہے۔ جنھیں علامہ، طوطی بنگالہ اور غالب دوراں جیسے القاب سے
کلیم الدین احمد کے انتہا پسندانہ، استہزائیہ، مضحکہ خیز اور طنزآمیز جملوں میں شخصیت کشی کے عناصر غالب رہتے ہیں۔ ان کا مطالعہ نہایت وسیع اور نظر گہری ہے۔ ان
اردوادب کی تاریخ میں گورکھپور کوایک مرکز کے طورپر دیکھا گیا ہے۔ 1720میں جب سعادت خاں کواودھ کی صوبیداری ملی تو گورکھپور’اودھ سلطنت‘ کے ماتحت ہوگیا اور نومبر1801تک اس
مخمور سعیدی (پ:…، و:…) نے جب شاعری شروع کی تھی اس وقت ترقی پسند تحریک کا شیرازہ بکھر رہا تھا اور تھوڑے عرصے بعد جدیدیت نے اپنا سر نکالنا
راسخ عظیم آبادی اُردوکے معروف شاعرگزرے ہیں۔ ان کاتعلق عہد میروسوداسے ہے۔ان نابغۂ روزگار شعرا کے عہدمیں ہونے کے باوجود راسخ کی اہمیت مسلم ہے کیونکہ میراوردردکے عہد میں صنف
نشاط کلکتہ سے تقریباً 36 کلومیٹر کی دوری پر نواحی علاقہ کانکی نارہ ہے۔ دریائے ہگلی کے دونوں کناروں پر متعدد جوٹ ملوں کے قائم ہونے کے بعد یہاں
منطقی لحاظ سے اس مفروضے کو ردّ کر نے میں کوئی کلام نہیں کہ مرد صاحبِ فہم ہے اور عورت ناقص العقل۔ دونوں میں ہر طرح سے مساوی خوبیاں
قومی اردو کونسل میں یوم جمہوریہ کے موقعے پر تقریب پرچم کشائی نئی دہلی: جمہوریت بہت اہم چیز ہے مگر جمہوریت میں بہت سے چیلنجز بھی ہوتے ہیں۔ آج