جدید میتھلی اور ہندی کا قطب نما: باباناگارجن – مضمون نگار: مشتاق احمد
جدید ہندی اور میتھلی ادب کی تاریخ میں جن تخلیق کاروں کو قدآوری حاصل ہے ان میں بابا ناگارجن کی امتیازی حیثیت ہے۔وہ ایک ہمہ گیر شخصیت کے مالک تھے۔
جدید ہندی اور میتھلی ادب کی تاریخ میں جن تخلیق کاروں کو قدآوری حاصل ہے ان میں بابا ناگارجن کی امتیازی حیثیت ہے۔وہ ایک ہمہ گیر شخصیت کے مالک تھے۔
اردو ادب میں ڈرامے کے رجحان کا غلبہ دیگر اصناف کے مقابلے میں ا گرچہ زیادہ نہیں رہا ہے۔ تاہم اندر سبھا کے ڈراموں کی روایت واجد علی شاہ
دنیا کی کسی بھی زبان کو جاننے اور پہچاننے کے لیے اس کے الفاظ وقواعد سے واقفیت حاصل کرنا ضروری ہے، انھیں الفاظ ومحاوروں کو ابجد کی ترتیب کی
احمد محمود،کا شمار ممتاز ایرانی داستان نویسوں اور ناول نگاروں میں ہوتا ہے۔ ان کے ناولوں میںداستان یک شہر، زمین سوختہ، مدارصفر درجہ، آدم زندہ، درخت انجیر معابد کے
تحقیق و تنقید کی دنیا میں جن ادیبوں اور دانشوروں نے کارہاے نمایاں انجام دیے اور اپنے علم اور محنت کے ذریعے اس میدان میں بیش بہا اضافے کیے،
ہیں اور بھی دنیا میں سخنور بہت اچھے کہتے ہیں کی غالب کا ہے انداز بیاں اور ہندوستان کے عظیم سخنور ،جن کا نام مرزا اسد اللہ بیگ خاں
’ڈیجیٹل لٹریسی‘ ایک عام جدید اصطلاح کی شکل اختیار کرچکی ہے۔ ہر ملک کے نوجوانوں کو ڈیجیٹل لٹریسی یعنی ڈیجیٹل تعلیم سے سروکار ہے لیکن اس کے زیادہ سے
اخلاقیات دراصل انسانی معاملات کا دوسرا نام ہے۔ ایک انسان دوسرے انسان سے کس طرح پیش آتا ہے، اسی کانام اخلاق ہے۔اخلاق دو قسم کے ہوتے ہیں۔ اوّل یہ
اردو ادب کی دنیا میں وقتا فوقتا ایسی ہستیاں پیدا ہوئی ہیں جنھوں نے اپنی علمی صلاحیت اور فنی بصیرت کے طفیل اپنے اکابرین سے بھی اپنے فن کا
دنیا میں اب تک لا تعداد انسان پیدا ہو چکے ہیں جن کا کوئی شمار نہیں لیکن بعض شخصیات ایسی ہوتی ہیں جو اوراق لیل و نہار پر نقش