اس عہد کا بچوں کا ادب – مضمون نگار: صادقہ نواب سحر
ہم بڑے جو کچھ بچوں کے لیے لکھتے ہیں، وہ اکثر بچوں کی ذہن سازی کے لیے لکھتے ہیں۔زمانے کے ساتھ ساتھ ادب بھی بدلتا گیا، بدلتا جاتا ہے،
ہم بڑے جو کچھ بچوں کے لیے لکھتے ہیں، وہ اکثر بچوں کی ذہن سازی کے لیے لکھتے ہیں۔زمانے کے ساتھ ساتھ ادب بھی بدلتا گیا، بدلتا جاتا ہے،
اقبال کے فکر و فن کی روح میں انسان کی ہی جلوہ نمائی ہے۔ اشعار پر جہاں بھی نظر پڑتی ہے، حضرتِ انسان کی شبیہ و صورت کے ساتھ
ہندوستانی فلموں پر ہونے والی گفتگو اردو زبان اور اس کی تہذیب کے ذکر کے بغیر مکمل نہیں ہوسکتی۔ ہندوستانی فلموں نے اردو کی آغوش میں آنکھیں کھولیں
گجرات کا علاقہ اردو زبان و ادب کا مرکز رہا ہے۔ لہٰذا یہاں پر اردو ادب کی تخلیق ہوتی رہی ہے۔ ادب اطفال میں بھی یہاں کے شاعروں
اقبال اردو کے اہم شاعر ہیں۔ ان کے کلام کا مطالعہ کرنے سے پتا چلتا ہے کہ شاعری اقبال کی جبلّت میں شامل تھی۔ اقبال نے شاعری کا آغاز
بچوں کا ادب تخلیق کرنا بچوں کا کھیل نہیں ہے اور نہ ہی بڑوں کے لیے بے کاری کا کوئی شوق ہوسکتا ہے کیونکہ ادب اطفال پر لکھتے وقت
قدیم تاریخی، علمی، ثقافتی، اورتہذیبی، ورثے سے مالامال ضلع بجنورجہاں زمانہ قدیم سے شعروادب،افسانہ نگاری،اردوناول نگاری اور دیگرعلوم وفنون کے علاوہ اردوصحافت کے میدان میں بھی نمایاں مقام رکھتاہے
آج ادب اطفال کے میدان میں بے شمار شعرا اور ادبا نے بچوں کے لیے ادب تخلیق کیاہے لیکن اُن میں چند ہی ہیں جنھوں نے اپنے آپ کو
ادب اطفال پر گفتگو کرنے سے قبل ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ ادب اطفا ل ہے کیا؟ کسی تحریر کی کون سی خصوصیت اسے ادب اطفال کے زمرے میں لاتی
تمنا مظفر پوری ہماری ادبی دنیا کے ایسے مایہ ناز فن کاروں میں سے ہیں جن کے سوانحی مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ شمالی بہار سے وطنی تعلق