اردو نصاب ہندوستان کے مدرسوں میں: ایک جائزہ – مضمون نگار: محمد توقیر عالم راہی
نصاب نہ صرف ملک کے تعلیمی نظام سے متعلق ہوتا ہے بلکہ طلبا کی کامیابی اور ناکامی میں بھی اس کا کردار ہوتا ہے۔ دراصل وہی نصاب مفید اورکارآمد
نصاب نہ صرف ملک کے تعلیمی نظام سے متعلق ہوتا ہے بلکہ طلبا کی کامیابی اور ناکامی میں بھی اس کا کردار ہوتا ہے۔ دراصل وہی نصاب مفید اورکارآمد
دنیائے فکشن کے عروج و ترقی میں مرد و خواتین دونوں کا اہم رول رہا ہے، خواہ مغربی ادب ہو یا ایشیائی ادب۔ ادب کی تاریخ کے مطالعے سے
ندوۃ العلما کسی ادارے کانام نہیں؛ بلکہ یہ ایک ہمہ گیرعلمی، ادبی، دینی، اصلاحی اورتعلیمی تحریک کانام ہے، جس کاقیام 1894 میں لکھنؤ میں ہوا۔ بانی ندوہ مولانامحمدعلی مونگیریؒ
اردوشعروادب اورخاص کر مشاعروں کی دنیا میں راحت اندوری کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ وہ اردو غزل کے مشہور و معروف شاعرہیں اورگذشتہ پچاس سالوں میں انھوں
محمدحسن معاصرین میں زبان وادب کا ممتاز شعور رکھتے تھے۔ وہ اردو ادب میں ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے۔ وہ ایک دانشور، بڑے ناقد، ادبی مورخ، ڈرامہ نگار،
10اکتوبر 2020 کی صبح موبائل کی گھنٹی بجی۔ غازی آباد سے ڈاکٹر ذکی طارق کا فون تھا۔ رابطہ قائم ہوتے ہی ایک دلدوز خبر نے ذہن اور دل دونوں
پچھلے مہینے جدید شاعری کے نہایت معتبر اور نمائندہ شاعر مظفرحنفی کا انتقال ہوگیا۔ انھوں نے اپنے جدید اسلوب اور لہجے کی آمیزش سے اپنی شاعری میں سماجی معنویت
مظفر حنفی بلند قامت تھے۔ اس میں دو رائے نہیں ہوسکتی۔ انھیں عزت ملی اور شہرت بھی ملی۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی سے کلکتہ یونیورسٹی تک انھوں نے سلوک
ملک گیر سطح پر اردو کے بڑے اور مقبول شاعر وں میں مظہر امام کانام آتاہے۔وہ ہر مذاق کے قاری کو اپنے شاعرلگتے ہیں۔اس کی وجہ یہ ہے کہ
خود انحصاری کا تصور کوئی نیا منطقی نظریہ نہیں ہے جس سے ہم واقف نہ ہوں۔ ہم اپنی صلاحیتوں کو پہچان کر اس کے مطابق اپنی ضرورتوں کو پورا