اساتذۂ شعبۂ اردو علی گڑھ کے ماہ و سال – مضمون نگار : شمس بدایونی
تلخیص علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اردو کو تاریخی طور پر تقدم حاصل ہے کہ اس کا قیام گو کہ 1932میں عمل میں آیا لیکن اس کے قیام کا
تلخیص علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اردو کو تاریخی طور پر تقدم حاصل ہے کہ اس کا قیام گو کہ 1932میں عمل میں آیا لیکن اس کے قیام کا
تلخیص اٹھارہویں صدی تک اردو اور ہندی میں تفریق نہیں ملتی۔ رسم الخط کے فرق کے ساتھ ہندوی، ہندی، اردوے معلی، ہندوستانی وغیرہ مختلف ناموں سے مسلسل ارتقاپذیر رہی،
شانتی رنجن بھٹا چاریہ کی شخصیت ہمہ جہت تھی۔ان کا شمار ان ادیبوں میں ہوتا ہے جنھوں نے بیک وقت تحقیق، تنقید،تذکرہ، ترجمہ، افسانہ اور ناول جیسی صنفِ ادب میں
انشائیہ نگاری کے ذریعے سرسید نے اہم مقصد اور اس کی تکمیل کے لیے بھرپور کوشش کی۔ یہی وجہ ہے کہ سرسید احمدخاں نے کئی مقاصد کی تکمیل
تلخیص اردو کے آغاز و ارتقا سے متعلق منتشر خیالات و نظریات اور قیاس آرائیوں کی کمی نہیں، لیکن اس کی باقاعدہ تاریخیں بہت کم لکھی گئی ہیں، ہر چند
طارق جمیلی (یکم اکتوبر 1933- 3 اپریل 2019) سرزمین پورنیہ سے تعلق رکھنے والے اس باکمال شاعرکا نام ہے جس نے اردو ادب کی مختلف اصناف میں اپنے زور
سرزمینِ ہند میں اقوامِ عالم کے فراق کارواں آتے گئے ، ہندوستاں بنتا گیا اُردو کے مشہور و مقبول شاعر رگھوپتی سہائے فراق گورکھ پوری کا یہ شعر ہندوستان
اردو اور ہندی زبان کے باہمی رشتے کتنے مضبوط ہیں اس بات سے ہر کوئی واقف ہے، کسی نے اسے دو بہنیں کہا تو کسی نے دو آنکھوں سے
پندرھویں صدی میں بابا گورو نانک دنیا میں وحدانیت کا نغمہ سنانے کے لیے آئے اور انھوں نے اپنے فرمودات اور پیغامات کے ذریعے خواب غفلت میں پڑے ہوئے
تلخیص جامعہ ملیہ اسلامیہ کے بانیوں اور اکابرین میں شیخ الہند مولانا محمود حسن، محمد علی جوہر، حکیم اجمل خاں شیدا، عبدالمجید خواجہ شیدا کے نام اہمیت کے حامل