قرۃالعین حیدر: اپنی تخلیق کے آئینے میں – مضمون نگار: ڈاکٹر محمد شارب
بیسویں صدی کی خواتین فکشن نگاروں میں قرۃ العین حیدر کا نام سب سے نمایاں ہے۔انھوں نے اپنی ہمہ جہت تخلیق کے ذریعے ادب کے قاری کو باور
بیسویں صدی کی خواتین فکشن نگاروں میں قرۃ العین حیدر کا نام سب سے نمایاں ہے۔انھوں نے اپنی ہمہ جہت تخلیق کے ذریعے ادب کے قاری کو باور
اس میں کوئی شک نہیں کہ منٹو اردو ادب کا ایک بڑا افسانہ نگار ہے۔اس نے اپنی چھوٹی سی زندگی میں اردو ادب کو جن مسائل سے روشناس کرایا
ہندوستان کی ریاست بھوپال میں نواب شاہ جہاں بیگم ریاست بھوپال کی تیسری حکمران تھیں۔ ان کی پیدائش 6 جمادی الاول 1254ھ /30 جولائی 1838 کو قلعہ اسلام نگر،
سلطان حیدر جوش علیگ صاحب (ولادت: 1886، وفات: 1946) کا شمار افسانوی تاریخ میں ہراول دستے کے سپاہیوں میں ہوتا ہے۔ آپ نے اردو ادب میں اپنی معتددتصنیفات مختلف
تاریخ شاہد ہے کہ کئی شخصیتیں پسِ پردہ رہ کر کارنامے انجام دیتی رہی ہیں۔نظام سادس میر محبوب علی خان نہایت کم سنی میں تخت پر بٹھائے گئے تھے
جوہونہار طالب علم آٹھویں جماعت میں ہی شاعری کا آغاز کرے اور ایک نظم میں اپنے کلاس فیلو محمد آفاق کی دکھ بھری زندگی کی روداد لکھ دے وہ
ہندوستان کی پہلی جنگ آزادی 1857 کے دوران ملک کی مسلم آبادی میں تعلیمی شعور بیدارکرنے والی اہم ترین شخصیات میں نواب وقارالملک مشتاق حسین زبیری کا کلیدی رول
موجودہ ترقی یافتہ دور میں ہر روزیادگاری جلسے ہوتے ہیں۔ دولت مندوں، جنگی سورماؤں، فلمی ہستیوں پر، علاقائی سیاست، لسانی اہمیت، سماجی اور ثقافتی ضرورت پر۔ تحریکات، رجحانات، نظریات
بیسویں صدی کے ادائل میں ایسے شعرا کی لمبی فہرست ہے جو آزادی ملنے سے پہلے اپنے قلم سے وار کرتے رہے اور آزادی کے بعد بھی عوام میں