ایک وضع دار شخصیت: سحر سعیدی – عظیم راہی
ڈاکٹرسحرسعیدی مرحوم پرانی تہذیب کے علمبردار تھے۔ نہایت وضعدار اور اصول پسند شخص تھے۔ اپنی اصول پسندی کی وجہ سے کئی بار انھیں نقصان بھی اٹھانا پڑا، لیکن وہ
ڈاکٹرسحرسعیدی مرحوم پرانی تہذیب کے علمبردار تھے۔ نہایت وضعدار اور اصول پسند شخص تھے۔ اپنی اصول پسندی کی وجہ سے کئی بار انھیں نقصان بھی اٹھانا پڑا، لیکن وہ
گزشتہ دوسو سالوں میں غیر حکومتی تنظیموں کے فلسفے، کام کے طریقے اورفلاحی عمل کی حصے داری میں تبدیلی آئی ہے۔ یہ تنظیمیں تاریخی نقطۂ نظر سے جدید معاشرے
کسی بھی انسان کی تعلیمی زندگی میں مادری زبان کی حیثیت بنیاد کے پتھر کی ہے۔تمام تر تعلیمی اور علمی ترقی اس کی مادری زبان پر منحصر ہوتی ہے۔درس
ادب معاشرے کا عکاس ہوتا ہے اور معاشرہ وجود زن کے بغیر نامکمل۔ چونکہ ادب اور سماج کا گہرا رشتہ ہے لہٰذا ادب کا تصور بھی سماج کے بغیر
’’بچے قوم کا مستقبل ہو تے ہیں،‘‘یہ مقولہ بڑا معروف ہے۔ اس لیے یہ ضروری ہو جاتا ہے کہ بچوں کی عمدہ تعلیم و تر بیت کابندوبست کیا جائے۔
ہندوستان میں انگریزی، بنگلہ، فارسی اور ہندی کی طرح اردو صحافت کی ابتدا بھی کلکتہ سے ہوئی۔ 27 مارچ 1822 کو ’جام جہاں نما‘ کے نام سے کلکتہ سے
تیج بہادر سپرو (پ:8دسمبر 1875، و: 20 جنوری 1949) کا شمار ان ممتاز ہندستانی شخصیات میں کیا جاتا ہے، جو نہ صرف ہندستانی تہذیب کا ایک روشن چہرہ تھے،
بیسویں صدی کے ابتدائی چالیس پینتالیس سال کی یہ مختصر ترین انداز میں مختلف تحریکوں کی تاریخ ہے، جس سے ہمیں ملک کے معاشی، سیاسی، تعلیمی اور سماجی حالات
ہم میں سے ہر شخص اس بات سے واقف ہے کہ بچے میں کم عمری یا یوں کہیں کہ بچپن سے ہی پڑھنے لکھنے کا شوق پیدا کرنے کی