شمس الرحمن فاروقی کی سفارشات لغات وروزمرہ کے حوالے سے: محمد نسیم
شمس الرحمن فاروقی نے اپنے دیگر ادبی کارناموں کی طرح لغت نویسی میں بھی منفرد و اعلیٰ کارنامہ انجام دیا ہے۔ان کی لغت، ’لغات روز مرہ ‘نہ صرف سابقہ اردو
شمس الرحمن فاروقی نے اپنے دیگر ادبی کارناموں کی طرح لغت نویسی میں بھی منفرد و اعلیٰ کارنامہ انجام دیا ہے۔ان کی لغت، ’لغات روز مرہ ‘نہ صرف سابقہ اردو
شفیع الدین نیر (1903-1978)کا شمار ان ادبا و شعرا میں ہوتا ہے جنھوں نے اپنی پوری زندگی بچوں کے ادب کے لیے وقف کر دی۔ انھو ں نے صرف بچوں
خواتین دنیا کے تازہ شمارے کے لیے یہاں کلک کریں۔ https://www.urducouncil.nic.in/mahnama-khawateen-duniya
وجے واڑہ کے محبانِ اردو کا جوش و خروش دیکھ کر مجھے قلبی مسرت ہوئی ہے : پروفیسر شیخ عقیل احمد وجے واڑہ: قومی کونسل برائے فروغ اردو
شکیل الرحمن کا نام اردو تنقید میں ایک کو کب درخشاں کی مانند ہے، جس کی تابانی و لمعانی نے اردو تنقید کے جمالیاتی افق کو منور و مجلیٰ کیا۔
اسلامی ہند کی سلطنت عہد کے مشہور وقائع نگاراور مورخ منہاج الدین سراج، جس نے سلطان ناصر الدین محمود (1206/1198 تا 1246)کے دربار سے وابستہ ہونے کے باعث اپنی تصنیف
دارا شکوہ 29 مارچ 1615 کو اجمیرکے قریب پیدا ہوا۔1 وہ شاہ جہاں کا سب سے بڑا بیٹا تھا۔وہ اپنے والد کو دوسرے شہزادوں کے مقابلے کہیں زیادہ عزیزرکھتا تھا
ادب فی نفسہ تنقید حیات کا نام ہے۔ جس کا مقصد تخلیق گم شدہ انسانیت کی تلاش ہے۔ یہ تلاش جب صحیح سمت اختیار کرتی ہے تو میر غالب اور
زبیر شفائی کااصل نام زبیر احمد قریشی تھا۔ وہ 10دسمبر 1944کو کانپورمیں پیدا ہوئے۔ کم وبیش پچاس سال کی مشق سخن کے بعد ان کا انتقال 27فروری 2008 کو
داراشکوہ کسی ناخواندہ شہزادے کا نام نہیں ہے بلکہ علم و معرفت کے حوالے سے آل تیمور میں کوئی اس کا ہمسر نہیں ہے۔ اس کی تصنیفات اس کے علم