وانمباڑی کتاب میلے کا پانچواں دن خواتین کے لیے مخصوص رہا، اسکول و کالج کی طالبات کے درمیان تقریری و نعت خوانی مقابلہ ، محفلِ غزل سرائی و ڈراما کی پیش کش

January 8, 2023 0 Comments 0 tags

 

وانمباڑی: قومی اردو کونسل و وانمباڑی مسلم ایجوکیشنل سوسائٹی کے اشتراک سے جاری پچیسویں قومی اردو کتاب میلے کا پانچواں دن خواتین کے لیے مخصوص تھا،جس سے وانمباڑی اور مضافات کی علم دوست خواتین نے خاطر خواہ فائدہ اٹھایا اور سیکڑوں موضوعات پر دستیاب قیمتی کتابیں خریدنے کے ساتھ مختلف علمی، ادبی و ثقافتی پروگراموں سے بھی لطف اندوز ہوئیں۔

آج کے پہلے سیشن میں دسویں سے بارھویں تک کی اسکولی طالبات کے درمیان ‘ کیا آن لائن تعلیم روایتی طریقۂ تعلیم سے بہتر ہے؟’ کے عنوان سے مباحثے کا انعقاد ہوا، جس میں وانمباڑی ، میل وشارم، پرنام بٹ وغیرہ کے درجنوں اسکولوں کی طالبات نے حصہ لیا اور طے شدہ موضوع پر اپنی تقریریں پیش کیں۔ اس مباحثے میں اول، دوم و سوم پوزیشن حاصل کرنے والی طالبات کو قومی اردو کونسل و وی ایم ای سوسائٹی کی جانب سے بالترتیب پانچ ہزار ، چار ہزار اور تین ہزار روپے نقد اور سند توصیفی سے نوازا گیا ، جبکہ تشجیعی انعام کے طور پر تین طالبات کو ہزار ہزار روپے نقد و سند توصیفی پیش کی گئی۔ اس پروگرام میں صدارتی خطاب کرتے ہوئے ویمنس ہیومینیٹی ہیلپ لائن کی سربراہ محترمہ وحیدہ نے مسابقے میں حصہ لینے والی طالبات کو مبارک باد پیش‌کی اور کہا کہ ہم اگر آج اپنی تعلیمی سرگرمیوں میں سنجیدگی سے مشغول رہیں اور دیگر علمی و ثقافتی پروگراموں میں حصہ لینے کی عادت ڈالیں تو مستقبل میں اس سے بے پناہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔ تمل ناڈو ٹیکسٹ بک کارپوریشن کی ڈپٹی ڈائرکٹر ڈاکٹر شمیم صاحبہ نے بہ طور مہمان خصوصی اظہار خیال کرتے ہوئے طالبات کے اندازِ پیش کش کو سراہا اور کہا کہ آن لائن طریقۂ تعلیم روایتی طریقۂ تعلیم کے  متبادل کے طور پر پوری دنیا میں رائج ہوچکا ہے، جس سے ہمیں بھی حسبِ ضرورت فائدہ اٹھانا چاہیے۔ مہمان اعزازی محترمہ مودا ریشمہ غزالہ صاحبہ نے بھی طالبات کی تقریری صلاحیتوں کو سراہا اور تعلیمی مشاغل کے تعلق سے انھیں اپنی قیمتی نصیحتوں سے نوازا۔

دوسرے سیشن میں کالج کی طالبات کے درمیان ‘کیا ٹکنالوجی میں حالیہ پیش رفت لوگوں کی دلچسپیوں کو تبدیل کرتی ہے؟’ کے عنوان سے مباحثے کا اہتمام کیا گیا ، جس میں کالج کی طالبات نے جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا اور جدید ٹکنالوجی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے اس کی افادیت و مضرت رسانی اور عام انسانی مزاج اور طرزِ فکر پر پڑنے والے اس کے مثبت و منفی اثرات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ مباحثے میں کامیاب ہونے والی طالبات کو بھی گراں قدر انعامات سے نوازا گیا۔ اس سیشن کی صدارت محترمہ غنی ثانیہ ارم نے کی ، جبکہ ڈاکٹر ایچ عائشہ سعاد عارف مہمان خصوصی اور محترمہ مدیحہ عنبر مہمان اعزازی تھیں۔

تیسرے سیشن میں اسلامیہ ویمنس کالج وانمباڑی کی طالبات کے ایک گروپ نے دلچسپ ڈرامہ پیش کیا، اس کے بعد غزل سرائی کی محفل برپا ہوئی، جس سے حاضرین محظوظ ہوئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Explore More

میزان: ارمیلا شریش، مترجم خورشید عالم

 ’’دیدی کی طبیعت کیسی ہے؟‘‘ ’’کون سی دیدی؟‘‘ ’’دوچاردیدیاں ہیں کیا؟‘‘ ’’میری تو دو دیدی ہیں نا۔‘‘ ’’بڑی دیدی، روہنی دیدی۔‘‘ ’’کیوں انھیں کیا ہوا؟ٹھیک ہی ہوں گی۔‘‘ ’’تم تو

معاشرے کی بیداری میں ریڈیو کا رول مضمون نگار: افتخارالزماں

معاشرے کی بیداری میں ریڈیو کا رول افتخارالزماں موجودہ دور اطلاعات اور برقی نشریات کا ہے۔ ذرائع ترسیل و ابلاغ نے انسانی زندگی کو جس طرح متاثر کیا ہے اس

انتشار زمانہ کا نبّاض – جاںنثار اختر مضمون نگار: راشد انور راشد

انتشار زمانہ کا نبّاض – جاںنثار اختر راشد انور راشد ہرزندہ فن کار اپنے عہد کے انتشار کو اپنے فن پاروں میں پوری ایمان داری کے ساتھ پیش کرنے کی