قومی اردو کونسل میں 74ویں یوم جمہوریہ کے موقعے پر تقریب پرچم کشائی

January 27, 2023 0 Comments 0 tags

 

ہندوستانی جمہوریت کا تحفظ تمام شہریوں کی مشترکہ ذمےداری: پروفیسر شیخ عقیل احمد

 نئی دہلی: آج کا دن یعنی یوم جمہوریہ ہمارے ملک کے لیے تاریخی اہمیت کا حامل ہے کیوں کہ آج ہی کے دن دستور ہند کا نفاذ عمل میں آیا تھا ۔ یہ بات قومی اردو کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد نے آج یہاں 74 ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر پرچم کشائی کی تقریب کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستانی  جمہوریت میں ملک کے ہرشہری کومساوی اختیارات و حقوق حاصل ہیں، ساتھ ہی ہم سب پر یکساں ذمے داری بھی عائد ہوتی ہے کہ جمہوریت کا ہر ممکن تحفظ کریں۔ انھوں نے کہا کہ آج کے دن ملک کے تمام باشندوں کو یہ عہد کرنا چاہیے کہ وہ ہندوستان کو ایک مثالی جمہوری ملک بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے اور وطن عزیز کی تعمیر و ترقی کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا ملک ساری دنیا میں ایک عظیم جمہوری ملک کے طورپرجانا جاتا ہے جس میں بے پناہ تہذیبی و ثقافتی تنوع ہے، تہذیبی و مذہبی رنگارنگی ہندوستان کی خوب صورتی ہے جسے برقرار رکھنا ہم سب پر لازم ہے ۔

ڈاکٹر عقیل احمد نے مزید کہا کہ اردو زبان سے بھی جمہوریت کا گہرا تعلق ہے۔ جمہوری افکار و اقدار کے فروغ اور اشاعت میں اردو صحافت و شاعری نے جوخدمات انجام دی ہیں وہ ناقابل فراموش ہیں۔ اردو کے جمہوری مزاج نے ملک کی سالمیت اوریکجہتی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ آج بھی اردو زبان اپنی اس ڈگر پر قائم ہے اور ملک کی جمہوری روح کی حفاظت میں پیش پیش ہے۔

قبل ازاں قومی اردو کونسل کے صدردفترمیں پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد تزک واحتشام کے ساتھ کیا گیا۔ کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد نے پرچم کشائی کی۔کونسل کےعملے نے قومی ترانہ گایا اورترنگے کو سلامی دی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Explore More

پیاس کی بازگشت: قدیم سنسکرت سے جدید اردو تک کا ایک ادبی سفر، مضمون نگار: شیخ عقیل احمد

 اردو دنیا، نومبر 2024 ’پیاس کی بازگشت: قدیم سنسکرت سے جدید اردو تک کا ایک ادبی سفر‘ مختلف زبانوں اور ثقافتوں میں شاعری کی بھرپور روایت کو بیان کرتا ہے،

مجاز کی نظموں کا صوتی آہنگ، مضمون نگار: ناز بیگم

شاعری میں ایسے پیرائے اظہار یا اسلوب کا اہتمام کرنا جو محض ادائے مطلب کے لیے ضروری نہیں بلکہ کلام میں مزید حسن و لطافت اور معنی پیدا کرے صنعت

تعلیمِ نسواں کا نقیب: الطاف حسین حالی از ڈاکٹر سیما صغیر

انیسویں صدی کے ہندوستانی بالخصوص مسلم معاشرے میں جو تبدیلی آ رہی تھی اس میں رفقائے سر سید کی انفرادیت یہ ہے کہ انھوں نے لڑکیوں کی تعلیم و تربیت